اسلام آباد : پاکستان کے شہر کراچی کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب رہائشی علاقے میں جمعہ کی دوپہر لینڈنگ کرتے وقت ایک مسافر طیارہ گر کر تباہ ہو گیا جس سے 80 لوگوں کی موت ہو گئی ۔اس طیارہ میں عملے کے ارکان سمیت 100 سے زیادہ مسافر سوار تھے ۔
سندھ محکمہ صحت نے کہا کہ اب تک 80 لوگوں کے مارے جانے کی تصدیق ہوئی ہے ۔تاہم، یہ ابھی تک واضح نہیں ہوسکا ہے کہ مرنے والے سھی طیارہ کے مسافر تھے یا علاقے کے باشندے بھی شامل ہیں جہاں یہ حادثہ پیش آیا ہے ۔
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے ) کا لاہور سے کراچی آنے والا مسافر طیارہ اے 320 ایئربس جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کراچی کے قریب رہائشی علاقے میں گر کر تباہ ہوگیا، جس میں اب تک کی اطلاعات کے مطابق 80 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔
ابتدائی اطلاعات میں بتایا گیا کہ واقعہ ماڈل کالونی کے علاقے جناح گارڈن میں پیش آیا، جہاں طیارہ رہائشی مکانات پر جاگرا جس میں متعدد افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی گئی۔
واقعے کے بعد دھواں اٹھتے دیکھا گیا
پی آئی اے کے ترجمان عبداللہ حفیظ نے واقعے کی تصدیق کی اور کہا کہ پی آئی اے کی پرواز 8303 لاہور سے 91 مسافروں اور عملے کے 8 افراد کو لے کر کراچی آرہی تھی۔
قومی ایئرلائن (پی آئی اے ) کے طیارہ حادثہ کی تیار کردہ ابتدائی رپورٹ کے حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ لینڈنگ گیئر خراب ہونے پر پائلٹ طیارے کو لینڈنگ کے لیے نیچے لا رہے تھے ۔ طیارہ لینڈنگ گیئر جام ہونے کے بعد ایک سے زیادہ پرندوں سے بھی ٹکرایا۔
اسی دوران طیارے کے دونوں انجن جزوی طور پر بند ہوگئے ، انجنوں سے کم طاقت ملنے کے سبب جہاز کی بلندی انتہائی کم ہوتی گئی اور کچھ ہی دیر میں جہاز اپنی بلندی برقرار نہ رکھ سکا۔
ابتدائی رپورٹ کے مطابق اس موقع پر پائلٹ نے ‘مے ڈے ’ کی کال بھی دے دی۔
رپورٹ کے مطابق طیارہ رن وے پر پہنچنے سے پہلے ہی آبادی والے علاقے میں مکانات سے ٹکرا گیا، جس وقت طیارہ مکانات کی بالائی منزل سے ٹکرایا اس وقت وہ گلائیڈ کر رہا تھا۔