رازداری پالیسی

ہمارے بارے میں

رابطہ

  • ہوم

    Hindi

    Epaper Urdu

    YouTube

    Facebook

    Twitter

    Mobile App

    سپریم کورٹ میں بھاجپا قائدین کا جھوٹ ہوا بے نقاب

    نئی دہلی : سپریم کورٹ میں بھاجپا قائدین کا جھوٹ ہوا بے نقاب ، مرکزی حکومت نے سنت رویداس مندر کو توڑا تھا، سرکار کے وکلاء کے ذریعہ دائر حلف نامے سے بھجپا کے ریاستی صدر منوج تیواری اور ایم ایل اے وجندر گپتا کا جھوٹ دہلی کی عوام کے سامنے آگیا ہے،جیل میں قید تمام 96 دلت نوجوانوں کو رہا کیا جانا چاہئے۔ پارٹی ہیڈ کوارٹر میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ، کابینہ کے وزیر راجندر پال گوتم نے کہا کہ ماضی میں ، دہلی میں سینکڑوں سال پرانا سنت رویداس جی کے مندر کو مرکزی حکومت نے منہدم کیا تھا ، اس سلسلے میں ، سپریم کورٹ کے اندر سپریم کورٹ وکلاء نے ایک حلف نامہ داخل کیا تھا جس میں انہوں نے کہا ہے کہ مرکزی حکومت اسی جگہ پر 200 میٹر مندر کی دوبارہ تعمیر کرے گی اور ساتھ ہی زمین دینے بھی کو تیار ہے۔ حلف نامے کا حوالہ دیتے ہوئے راجندر پال گوتم نے کہا کہ اس سے ایک بات ثابت ہوگئی ہے کہ بی جے پی کے ریاستی صدر اور ممبر پارلیمنٹ منوج تیواری اور بی جے پی کے ممبر اسمبلی وجیندر گپتا اتنے عرصے سے دہلی کے عوام کے سامنے جھوٹ پھیلارہے تھے۔ بھجپا کے لوگ یہ کہ رہے تھے سنت رویداس مندر کا معاملہ دہلی حکومت کی طرف سے حل ہونا ہے۔

    ان کا سارا جھوٹ عوام کے سامنے آگیا، سنت رویداس مندر کی زمین ڈی ڈی اے نے مسمار کیا تھا، جو کہ مرکزی حکومت کے انڈر میں آتی ہے۔ یہ بات اچھی طرح معلوم ہے کہ مرکزی حکومت کے وکلاء نے سپریم کورٹ میں جو حلف نامہ داخل کیا ہے اس سے یہ ثابت ہوا ہے کہ سنت رویداس مندر کی زمین ڈی ڈی اے کے تحت آتی ہے اور تعمیری کام کی اجازت مرکزی حکومت کو دینی تھی۔ انہوں نے کہا کہ دہلی حکومت نے پہلے بھی کہا تھا کہ یہ زمین ڈی ڈی اے کے تحت آتی ہے۔ اگر ڈی ڈی اے اس سرزمین کو نوٹیفکیشن دے کر بھیجتا ہے ، تو ہم دہلی حکومت کے تمام طریقہ کار کو مکمل کریں گے جو فوری طور پر اس پر ایکشن لیتے ہوئے کریں گے۔

    یہ بھی پڑھیں  ملک اس وقت سب سے بڑے اقتصادی بحران سے گزر رہا ہے: کانگریس

    انہوں نے کہا کہ اس تناظر میں ، میں نے خود وزیر اعظم نریندر مودی جی کو اور ڈی ڈی اے کے چیئرمین کو خط بھی لکھا تھا۔ جب دونوں کی طرف سے ہمارے خط کا کوئی جواب نہیں آیا تو ہم نے اس کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ عام آدمی پارٹی کے ہزاروں کارکنوں نے سنت رویداس جی کے مندر کی تعمیر نو کا مطالبہ کرتے ہوئے بی جے پی کے دفتر کا گھیراؤ بھی کیا۔ اس کے بعد ، 21 اگست کو ، ہم نے امبیڈکر بھون سے راملیلا میدان تک پیدل مارچ بھی کیا ، جس میں ملک بھر سے دلت برادری کے لاکھوں افراد نے حصہ لیا۔ اگر بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت چاہتی تو ، سنت رویداس کے مندر کو توڑنے سے بچا سکتی تھی ۔ کیونکہ بی جے پی اور اس کے تمام قائدین پہلے ہی جان چکے تھے کہ جس زمین پر مندر واقع ہے ، وہ زمین ڈی ڈی اے کے تحت آتی ہے۔ لیکن چونکہ بی جے پی دلت برادری کے بارے میں کمزور ذہنیت رکھتی ہے ، اس نفرت انگیز ذہن کی وجہ سے ، بی جے پی نے مندر کو توڑنے کا عمل نہیں روکا ، جس کی وجہ سے ملک میں اتنی بڑی تحریک چل رہی تھی سنت رویداس مندر کی تعمیر کا مطالبہ کرنے والے درجنوں بے گناہ دلت نوجوانوں کو جیل جانا پڑا۔

    یہ بھی پڑھیں  کجریوال کے ساتھ خاندان کی طرح دیوالی منائیگی پوری دہلی
    یہ بھی پڑھیں  بی جے پی آئی تو ختم کر دیگی مفت بس سفر سروس

    پریس کانفرنس میں موجود عام آدمی پارٹی کے امبیڈکر نگر کے ایم ایل اے اجے دت نے صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 10 اگست کو سنت رویداس جی کے مندر کو مرکزی حکومت اور ڈی ڈی اے نے منہدم کردیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم یہ بات پہلے دن سے ہی کہہ رہے ہیں اور اسمبلی میں بھی ہم نے یہ مسئلہ اٹھایا تھا کہ مندر کی زمین مرکزی حکومت کے زیر انتظام ڈی ڈی اے کے تحت آتی ہے اور اس پر مندر کی تعمیر کی اجازت مرکزی حکومت سے ہی لینا ہوگی۔ لیکن اتنے عرصے سے مرکزی حکومت اور بی جے پی کے قائد دہلی اور ملک کے لوگوں کو گمراہ کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی قائدین نے نہ صرف جھوٹ بولا ، بلکہ لاکھوں دلت نوجوان جو پرامن انداز میں مندر کی تعمیر نو کے خواہاں تھے ، بی جے پی حکومت نے ان پر لاٹھی چارج کیا اور 96 بے گناہ لوگوں کو قید کردیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں  بی جے پی لیڈر سریندر چودھری نے تھاما عام آدمی پارٹی کا دامن
    یہ بھی پڑھیں  مغربی يو پی : راشٹریہ لوک دل اور سماج وادی پارٹی اتحاد کتنا مضبوط ؟

    اجے دت نے کہا کہ آج مرکزی حکومت نے سنت رویداس جی کے مندر کی تعمیر نو کے لئے زمین دینے پر اتفاق کیا ہے۔ لیکن ان نو جوانوں کے ساتھ ہونے والے مظالم کا حساب کون دے گا جو پچھلے دو ماہ سے جیل میں بند ہیں؟ ہم بی جے پی سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ بی جے پی نے دلتوں پر ظلم کیوں کیا؟ اجے دت نے میڈیا کے ذریعہ مرکز میں بی جے پی حکومت کے سامنے کچھ مطالبات کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 96 نوجوان جو 2 ماہ سے جیلوں میں بند ہیں ، حکومت کو ان کی زندگی کے 2 ماہ کی تلافی کرنی چاہئے جو آپ نے خراب کردی ہے۔ دوم ، ان 96 نوجوانوں پر جو بھی مقدمات عائد کیے گئے ہیں ، ان تمام معاملات کو واپس لیا جائے اور سب کو بری کردیا جائے۔ تیسری بات ، سنت رویداس جی کے مندر کی تعمیر کے لئے زمین پر فیصلہ کرنے کے لئے سنت رویداس مندر کمیٹی کو بااختیار بنایا جانا چاہئے۔ مندر کمیٹی فیصلہ کرے گی کہ مندر کی تعمیر کے لئے کتنی اراضی کی ضرورت ہے۔

    LEAVE A REPLY

    Please enter your comment!
    Please enter your name here

    Latest news

    مدارس اسامیہ دین اسلام کے محافظ اور اسلامی عقائد وتعلیمات کی حفاظت کا بڑا ذریعہ ہیں: مولانا حکیم محمد عبداللہ مغیثی

    جامعہ گلزارِ حسینیہ اجراڑہ کے اجلاس عام کی پہلی نشست (برائے خواتین) میرٹھ : ”مدارس اسامیہ دین اسلام کے...

    آدتیہ دھر کی اگلی فلم سچے واقعات سے متاثر ہو کر ایک دلچسپ کہانی اور دلچسپ مناظر کے ساتھ ہے

    ممبئی : یہ فلم پاکستان میں حالیہ دہشت گردانہ حملوں سے متاثر ہے اور خیال کیا جاتا ہے کہ...

    ونود بھانوشالی کی پروڈیوس کردہ اور سیجل شاہ کی ہدایت کاری میں بننے والی تھرلر فلم میں نوازالدین صدیقی نظر آئیں گے – آج...

    ممبئی : پاور ہاؤس اداکار نوازالدین صدیقی جلد ہی فلمساز ونود بھانوشالی اور ہدایت کار سیجل شاہ کے ساتھ...

    نسلی تشدد کا جاری رہنا انسانیت کے لئے باعث شرم : جماعت اسلامی ہند

    نئی دہلی : ”منی پور میں المناک نسلی تشدد تقریبا تین ماہ سے جاری ہے۔ اتنے عرصے تک کسی...

    گروگرام : گھروں میں پڑھی گئی نمازِ جمعہ، درجن بھر گاڑیوں کے ساتھ توڑ پھوڑ، دکان نذرِ آتش، پولیس تعینات

    ہریانہ : گروگرام کے لیجر ویلی میدان میں سناٹا پسرا رہا جہاں جمعہ کی نماز ادا کی جاتی رہی...

    مسلمانوں کے خلاف یکطرفہ کارروائی قانون وانصاف کے ساتھ سنگین مذاق

    Must read

    You might also likeRELATED
    Recommended to you