نئی دہلی :شہریت ترمیمی بل کے خلاف دہلی کے جامعہ ملیہ اسلامیہ ،دہلی یونیورسٹی ،شاہین باغ ،ذاکرنگر اور جنتر منتر سمیت راجدھانی دہلی اور ملک کے کئی شہروں میں آج بھی پروٹیسٹ ہوا اور ابھی مزید جاری رہنے کا قوی امکان ہے ۔اسی سلسلے میں مظاہرین کل یوپی بھون کا گھیراؤبھی کریں گے ۔اسی کے علاوہ معروف علم دین اور رکن پارلیمنٹ مولانا بدرالدین اجمل کی قیادت والی آسام کی ایک اہم سیاسی پارٹی آل انڈیا یونائٹیڈ ڈیموکریٹک(اے آئی یو ڈی ایف) نے بھی شہریت ترمیم قانون کے خلاف سپریم کورٹ میں ایک پٹیشن داخل کی ہے جس کا ڈائری نمبر (46889/ 2019 ) ہے جبکہ اس سے پہلے مولانا کی صدارت والی جمعیۃ علماء صوبہ آسام اس سیاہ اور غیر آئینی قانون کے خلاف پٹیشن داخل کر چکی ہے جس کا ڈائری نمبر (45503/2019 ) ہے۔ مولانا اجمل نے کہا چونکہ شہریت ترمیمی قانون ہندوستان کے دستور و آئین سے متصادم ہونے والا قانون ہے اسلئے اس کے خلاف پوری تندہی سے ہر محاذ پر کھڑا ہونا ضروری ہے ۔
شہریت ترمیمی قانون کے خلاف دیوبندمیں مسلسل احتجاجی مظاہروںکو سلسلہ جاری ہے، بدھ کے روز سی اے اے کے خلاف سڑکوں پر آکر برقعہ نشیں خواتین نے پیدل مارچ کیا اور صدر جمہوریہ ہند کے نام ایک میمورنڈم بھیج کر شہریت ترمیمی قانون کو منسوخ کرنے کامطالبہ کیا۔ تفصیل کے مطابق آج صبح تقریباً 11؍ بجے سی اے اے اور این آرسی کی مخالفت میں برقعہ نشیں خواتین نے گھروں سے باہر نکل کر اسلامیہ بازار سے پر امن پیدل مارچ شروع کیا۔ شہریت ترمیم ایکٹ (سی اے اے) کے خلاف جاری تحریک کو اپنی حمایت دینے کے لئے کانگریس کے سابق قومی صدر راہل گاندھی آئندہ 28 دسمبر کو آسام کے دورے پر آ رہے ہیں۔ اس کی معلومات آسام پردیش کانگریس کمیٹی کے ذرائع نے دی ہے۔
پاپولر فرنٹ آف انڈیا کی قومی مجلس عاملہ کے اجلاس میں ایک قرارداد پاس کرتے ہوئے تفریقی و امتیازی قانون شہریت ترمیمی ایکٹ کو فوری طور پر واپس لینے اور بی جے پی حکومت والی ریاستوں میں سی اے اے کے خلاف جاری جمہوری احتجاجات کو کچلنے کی کوشش بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
توصیف رضا خاں خانقاہ قادریہ رضویہ مرکز اہلسنت درگاہ اعلی ٰحضرت بریلی شریف کاوزیراعظم نریندر مودی کے نام کہلا خط اور سی اے اے اور این آر سی متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ آسام این آر۔سی۔سے سبق لیتے ہوئے پورے ملک میں این آرسی لانے کی غلطی ہرگز مت کرئے۔ملک کا اربوں کھربوں روپیہ برباد مت کرئے۔
شہریت ثبوت کے دستاویز بنوانے کے نام پر ملک میں رشوت کابازار گرم نہ کرائیں ۔ملک میں نفرت پھیلنے سے بچائیں ۔ملک کو ٹوٹنے سے بچائیں ملک کے مسلمانوں کا اعتماد بحال کرائیں۔جامعہ ملیہ اسلامیہ دہلی کے طلبہ و طالبات کے ساتھ دہلی پولیس نے جو ظلم وبربریت کیا ان پولیس والوں کی نشاندہی کرکے انہیں سزا دیجئے۔ملک کے جن خطوں خاص کر یوپی کے مختلف اضلاع میں پولیس کے تشدد کیو جہ سے مسلمانوں کا جو سخت جانی ومالی نقصان ہوا اس کے ذمہ دار جو پولیس والے ہیں انہیں قرار واقعی سزا اور متاثرین کو معاوضہ دلائیں۔جو جیلوں میں بہیجے گئے ہیں انہیں رہا کرائیں۔جن پر مقدمے لکہے گئے ہیں ان سے مقدمات واپس لیں۔اور جلد سے جلد شہریت ترمیمی قانون واپس لینے اور پورے ملک میں این۔آر۔سی نہ لانے کا اعلان کریں ورنہ کہی ایسا نہ ہو کہ مہاراشٹر اور جہارکہنڈ کی طرح پورے ملک سے ہی آپ کی حکومت کا خاتمہ نہ ہوجائے۔