نئی دہلی : کیرالہ کے ترشور میں بھارت کے پہلے کرونامنڈل وائرس کیس کے تین دن بعد اتوار کو ریاست میں ایک دوسرا معاملہ سامنے آیا ہے۔ وزارت صحت نے ایک بیان میں کہا کہ مریض ووہان کا ایک طالب علم ہے، جو 24 جنوری کو بھارت واپس آئے تھے اور اس کی نگرانی کے لئے الگ وارڈوں میں رکھا گیا تھا۔ پورے کیرل میں کم از کم 1793 لوگ نگرانی میں ہیں اور 70 مشتبہ مریضوں کو اسپتالوں میںآئی سولیشن وارڈ میں داخل کرایا گیا ہے۔
ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیرالہ کی وزیر صحت کے کے شیلجا نے کہا کہ انکیوبیشن مدت گزرنے تک ہم بہت محتاط ہیں۔ بہترین علاج بالکل الگ رہنا اور بہت آرام کرنا ہے۔ فی الحال ہمیں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائرولجی (این آئی وی) پنے سے جانچ رپورٹ نہیں ملی لیکن انہوں نے اشارہ دیا ہے کہ یہاں الاپپجھا میڈیکل کالج میں ایک مریض ہے۔ خدشہ ہے کہ مریض مثبت ہو سکتا ہے، لہٰذا ہم جانچ رپورٹ کا انتظار کر رہے ہیں۔
انہوں نے ان لوگوں سے درخواست کی کہ وہ وائرس کے انکیوبیشن کی 28 دن کی مدت پوری کئے بغیر باہر نہ نکلیں۔ چین میںکرونا وائرس سے اب تک 304 افراد ہلاک ہو چکی ہیں جبکہ 14380 مریضوں میں اس بیماری کی تصدیق ہوئی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اتوار کو فلپائن نے چین کے باہر پہلی موت کی اطلاع دی۔
اس دوران ایئر انڈیا کی دوسری پرواز کرونا وائرس کے پھیلنے کی جگہ ووہان کے لئے ہفتہ کو گئی تھی وہ اتوار کی صبح 323 بھارتی اور 7 مالدیپ کے شہریوں کو لے کر واپس دہلی آ چکی ہے۔ مرکزی وزیر صحت ڈاکٹر ہرش وردھن نے ہفتے کی شام کرونا وائرس کو لے کر ایک جائزہ میٹنگ کی۔ وہ چین سے ہندوستان پہنچ رہے تمام لوگوں کی مسلسل جانکاری حاصل کر رہے ہیں اور ان کو ٹھہرائے جانے کی انتظامات کا جائزہ لے رہے ہیں۔ مرکزی وزارت صحت میں کرونا وائرس پر ہوئی جائزہ میٹنگ کے بعد وزیر صحت ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ ہفتے کی شام تک ملک بھر کے مختلف ہوائی اڈوں پر 326 مختلف طیاروں سے بھارت پہنچے 52332 مسافروں کے تھرمل اسکریننگ کی جا چکی ہے۔