لکھنؤ:اترپردیش میں کپکپادینے والی ٹھنڈ دن بدن بڑھتی ہی جارہی ہے۔سرد ی کاستم کم ہونے کا نام نہیں لے رہاہے۔ٹھنڈ نے یوپی میں اپنا قہر جاری رکھا ہے جس میں38لوگوں کی موت ہوچکی ہے۔ضلع بجنور سب سے زیادہ ٹھنڈ رہا،یہاں کا کم سے کم درجۂ حرارت3ڈگری جبکہ زیادہ سے زیادہ11ڈگری سیلیس رہا۔واضح رہے کہ وارانسی کے بابت پور ایئر پورٹ سے چار فلائٹ کو اور کانپور میں بھی فلائٹس کو رد کرناپڑا۔
اور 100سے زائد ٹرینیں تاخیر سے چل رہی ہیں۔ یمنا ایکسپریس وے پر کہرے میں چھ گاڑیاں آپس میںٹکرا گئیں۔زبردست ٹھنڈ سے گورکھپور،میرٹھ، فتح گڑھ اور آگرہ میں کم سے کم درجۂ حرارت پانچ سے چھ ڈگری کے درمیان درج کیاگیا۔ ٹھنڈکی زد میںآئے اترپردیش میں کئی مقام پر کم سے کم درجۂ حرارت میں کمی معمول سے زیادہ دو سے سات ڈگری سیلیس کے درمیان درج کی گئی۔گزشتہ تین دنوں میں38لوگوں کی موت ہوگئی ہے۔ صرف کانپور میں14افراد کی موت ہوگئی ہے۔ حالانکہ ریاستی سرکار نے کوئی سرکاری اعلان نہیں کیا ہے۔لکھنؤ میں صبح کا درجۂ حرارت پانچ ڈگری سیلیس ریکارڈ کیاگیا۔محکمۂ موسمیات کے مطابق اس سے پہلے1997میں دسمبر کے مہینے میں اتنی سخت شیت لہر تھی۔