پٹنہ : بہار کے کئی اضلاع میں موسلا دھار بارش کی وجہ سے گزشتہ کچھ دنوں سے آبی جمائو کی صورتحال بنی ہوئی ہے۔ خاص طور پر پٹنہ اور آس پاس کے اضلاع میں صورتحال اور بھی خراب ہیں۔ محکمہ موسمیات نے ریاست میں بارش سے متعلق الرٹ بھی جاری کیا ہے۔ریاستی حکومت کے مطابق بہار کے متعدد اضلاع میں ہورہی بارش سے ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 41 ہوگئی ہے۔ این ڈی آر ایف کی متعدد ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں راحت اور امدادی کام کررہی ہیں۔ بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار نے پٹنہ میں سیلاب سے بگڑتی صورتحال کے پیش نظر فضائیہ سے مدد طلب کی ہے۔ تاہم پیر کی رات سے پٹنہ میں بارش نہیں ہوئی ہے۔واضح رہے کہ پچھلے کئی دنوں سے ہورہی بارش کی وجہ سے بہار اور اتر پردیش کے متعدد حصے پیر کو سیلاب کی لپیٹ میں رہے ، جبکہ بارش سے متعلق حادثات میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد148 ہوگئی ہے۔
ہندوستانی محکمہ موسمیات نے کہا کہ ملک میں مانسون میں 1994 کے بعد سے اب تک ملک میں سب سے زیادہ بارش ہوئی ہے۔ محکمہ موسمیات نے اسے معمول سے زیادہ قرار دیا ہے۔ مانسون کا باضابطہ طور پر پیر کو اختتام ہوا لیکن یہ اب بھی ملک کے کچھ حصوں میں فعال ہے۔ محکمہ موسمیات کی 36 ذیلی تقسیموں میں سے ،بہت زیادہ بارش مغربی مدھیہ پردیش اور سوراشٹر اور کچ میں ریکارڈ کی گئی۔ بہار میں بارش سے عام زندگی متاثر ہوئی ہے۔
بہار ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ نے کہا کہ ریاستی حکومت نے فضائیہ سے درخواست کی ہے کہ وہ ڈوبے ہوئے مقامات پر کھانے کے پیکٹ اور دیگر سامان گرنے کے لئے ایک ہیلی کاپٹر بھیجے۔ لوک جن شکتی پارٹی کے سربراہ رام ولاس پاسوان اور ان کے بیٹے چراغ پاسوان اپنے گھر کے بجائے پٹنہ کے ایک ہوٹل میں قیام پذیر ہیں۔ پیر کی دوپہر بارش کے باعث مزید تین افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ ایک کی نوادہ اور دو جہان آباد ضلع میں موت ہوئی ہیں۔ صبح سے ہی بارش رک گئی لیکن ہندوستانی محکمہ موسمیات نے پیر کی شام پٹنہ میں بارش کی پیشین گوئی کی ہے۔