نئی دہلی : دہلی کانگریس کے صوبائی صدر جناب سبھاش چوپڑا نے کہا کہ ہر ملک میں اور خاص طور پرہندوستان میں انقلابی اور بدلاؤ لانے والے طلبہ و نوجوان اب نہیں رہے،ملک کو آزادی دلانے اور انقلاب برپا کرنے والے طلبہ کو بھلایا نہیں جاسکتا۔انھوں نے اپنی قابلیت وتعلیم کے استعمال سے ملک اور قوم کی تعمیر میں اہم ونمایاں کردار ادا کیا ہے۔
آج صوبائی صدر جناب چوپڑانے تری نگر اسمبلی حلقہ سے کانگریس امید وار جناب کمل کانت شرما ،شالیمار باغ اسمبلی حلقہ سے کانگریس امید وار جے ایس گوئل ،اور پٹیل نگر اسمبلی حلقہ سے کانگریس امید وار محترمہ کرشنا تیرتھ کے الیکشن دفاتر کا افتتاح کیا اس موقع پر جناب چوپڑانے کہا کہ اچھا ہوتا کہ یوگ گرو آئین بچانے کی لڑائی لڑ رہے JNUاور جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبہ کے احتجاج کو بند کرنے کے بجائے ان کی ہمت وحوصلہ کو بڑھاوا دیتے اور حکومت کو ان مانگیں ماننے کی صلاح دیتے تو بہتر ہوتا۔جناب چوپڑا نے کہا کہ کیجری وال بات عام آدمی کی کرتے ہیں لیکن بڑھاوا وہ خاص آدمی کو دیتے ہیں ،دہلی کی راجیہ سبھا کی سیٹیں انھوں نے مالداروں کی جھولی میں ڈال دیں
اورکندھے سے کندھا ملاکر چلنے والے ساتھیوں کو ٹھینگا دکھاکر انھیں کنارے کردیا۔دہلی اسمبلی الیکشن میں بھی AAPنے سب سے زیادہ امیر اور مالدارلوگوں کو ہی اپنا امیدوار بناکر اپنی اصلی پسند کو ظاہر کردیاہے۔ وہ غریب کا نعرہ تو پسند کرتے ہیں مگر صرف حکومت پانے کے لئے۔ انھوں نے سابقہ الیکشن میں پرچار وتشہیر کی سادگی سے جو حکومت حاصل کی تھی و جی کو متاثر کرنے والے نعرے دیے تھے ان کو کیجری وال و ان کے ساتھوں نے نہ صرف جملے تک ہی محدود رکھا بلکہ وہ صرف نعرے ہی رہے۔ان تینوں اسمبلی حلقوں کے افتتاح کے وقت جہاں کافی تعداد میں عوام جمع تھیں وہیں ان میںکانگریسی ورکروں کی بھی کافی تعداد میں موجودرہے ان دفاتر کے افتتاح میں سابق MLAانل بھردواج بھی موجود رہے۔