logo
sidebar advertisement

قومی خبریں

تعلیم و روزگار

’کانگریس کے طوفان میں اڑ جائیں گے کے سی آر، پھر دہلی میں جائے گی مودی سرکار‘، تلنگانہ میں راہل کا خطاب

راہل گاندھی نے کہا کہ ’’کے سی آر جانتے ہیں کانگریس کا طوفان تلنگانہ آ چکا ہے، ایسا طوفان آنے والا ہے کہ کے سی آر اور ان کی پارٹی تلنگانہ میں دکھائی نہیں دیں گے۔‘‘
تلنگانہ کے کھمم میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی، تصویر @INCIndia

تلنگانہ کے کھمم میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی، تصویر @INCIndia

تلنگانہ میں اسمبلی انتخاب کے پیش نظر سبھی پارٹیوں کی سرگرمیاں بڑھی ہوئی ہیں۔ اس درمیان راہل گاندھی نے آج تلنگانہ میں عظیم الشان ریلی کی جس میں کے سی آر حکومت کے ساتھ ساتھ مرکز کی مودی حکومت کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ تلنگانہ میں کانگریس کا طوفان آ رہا ہے جس کی زد میں آ کر کے. چندر شیکھر راؤ (کے سی آر) کی حکومت گر جائے گی۔ اس کے بعد دہلی میں نریندر مودی حکومت کا نمبر آئے گا، وہ بھی کانگریس کے طوفان میں اکھڑ جائے گی۔

راہل گاندھی نے یہ بیان تلنگانہ کے کھمم میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے دیا۔ انھوں نے کہا کہ بی آر ایس کی بدعنوانی کو پوری ریاست میں دیکھا جا سکتا ہے۔ وائناڈ سیٹ سے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے کہا کہ کانگریس کا پہلا ہدف یہی ہے کہ تلنگانہ میں عوام کی حکومت قائم کی جائے، پھر اس کے بعد دہلی میں نریندر مودی حکومت کو باہر کا راستہ دکھایا جائے۔

راہل گاندھی نے تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ کے سی آر پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’کے سی آر جانتے ہیں کہ کانگریس کا طوفان تلنگانہ آ چکا ہے۔ یہ ایسا طوفان ہے کہ کے سی آر اور ان کی پارٹی تلنگانہ میں کہیں دکھائی نہیں دیں گے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں ’’وزیر اعلیٰ کے. چندرشیکھر راؤ پوچھتے ہیں کہ کانگریس نے آخر کیا ہی کیا ہے؟ وزیر اعلیٰ صاحب آپ نے جس اسکول یا کالج میں پڑھائی کی تھی، اسے کانگریس نے ہی بنایا تھا۔ آپ جن سڑکوں پر چلتے ہیں وہ بھی کانگریس نے ہی بنائی تھی۔ کانگریس نے تلنگانہ کے نوجوانوں کی مدد سے یہ ترقیاتی کام کیے تھے۔ کانگریس ہی وہ پارٹی تھی جس نے تلنگانہ کو الگ ریاست کا درجہ دیا اور حیدر آباد کو آئی ٹی کیپٹل بنایا۔‘‘

راہل گاندھی اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہتے ہیں کہ تلنگانہ میں جنگ دورالا اور پرجالا (سامنتوں اور عوام) کے درمیان ہے۔ تلنگانہ میں تو برسراقتدار طبقہ بس پیسے ہی جمع کرنے میں مصروف ہے۔ وزیر اعلیٰ کا کنبہ شراب سے لے کر بالو تک میں پیسے کما رہا ہے۔ عوام نے الگ تلنگانہ ریاست کا خواب دیکھا تھا جو پورا تو ہو گیا، لیکن ان کی امیدیں پوری نہیں ہوئیں۔ اب کے سی آر صرف اپنی فیملی کا ہی خواب پورا کر رہے ہیں۔ تلنگانہ کے ہر گوشے میں بدعنوانی دیکھی جا سکتی ہے۔ کالیشور پروجیکٹ اور دھرنی پورٹل جیسے کئی منصوبوں کے نام پر وزیر اعلیٰ نے عوام سے اربوں روپے لیے، لیکن کچھ کام نہیں کیا۔

Prev Post

No Comments:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *